اندھیری رات سخت سردی اور باہر طوفان کا شور میں بند کمرے میں آگ جلائے بیٹھا تھا کھڑکیوں کی درزوں سے سسکتی ہوا کہہ رہی تھی تم یہاں چین سے بیٹھے ہو اور میں باہر تڑپ رہی ہوں