خود کو اس پے مٹانے کا کیا فائدہ
خیال اب اس کے آنے کا کیا فائدہ
پاس آتا بھی نہیں دور جاتا بھی نہیں
ایسی اُلجنھیں بڑھانے کا کیا فائدہ
لب و لہجہ بتا دیتا ہے دل کےسبھی راز
ایسے منہ پے مسکرانے کا کیا فائدہ
شب و روز یہ وہم کہ مر جائیں گے اب
ارے! ایسے مر مر کے جینے کا کیا فائدہ
یوں تو رہبر بھی پیاسا ہے عشق کا
رہزنوں سے اب گلہ کرنے کا کیا فائدہ
تیری ہی یہ حقیقت عیاں ہوئی ہے عامر
اپنے دل کے راز اب چھپانے کا کیا فائدہ