خود کو اپنا رقیب دیکھا ہے
Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Newzeland Aucklandخود کو اپنا رقیب دیکھا ہے
خواب کتنا عجیب دیکھا ہے
روز سولی سجائی جاتی ہے
روز چڑھتے غریب دیکھا ہے
کیوں نہ دیکھوں اداس چہروں کو
ان پہ لکھا نصیب دیکھا ہے
اب کہ دیکھو جنوں میں کیا گزرے
ایک سایہ مہیب دیکھا ہے
اب کہ دیکھو کہ جیت کس کی ہو
حق سے باطل قریب دیکھا ہے
ایک پاگل سدید تم جیسا
بنتے پھرتے ادیب دیکھا ہے
More Sad Poetry







