خود کو اپنا رقیب دیکھا ہے

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Newzeland Auckland

خود کو اپنا رقیب دیکھا ہے
خواب کتنا عجیب دیکھا ہے

روز سولی سجائی جاتی ہے
روز چڑھتے غریب دیکھا ہے

کیوں نہ دیکھوں اداس چہروں کو
ان پہ لکھا نصیب دیکھا ہے

اب کہ دیکھو جنوں میں کیا گزرے
ایک سایہ مہیب دیکھا ہے

اب کہ دیکھو کہ جیت کس کی ہو
حق سے باطل قریب دیکھا ہے

ایک پاگل سدید تم جیسا
بنتے پھرتے ادیب دیکھا ہے

Rate it:
Views: 780
12 Mar, 2009