خود کو غم کے اندھیرے میں گھرا ہی دیکھوں

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

خود کو غم کے اندھیرے میں گھرا ہی دیکھوں
عمر بھر اپنے آپ کو پھر تنہا ہی دیکھوں

بدل ہی جاتے ہیں راستے کبھی نا کبھی تو
مگر میں جہاں بھی جاؤں صحرا ہی دیکھوں

مانگتے مانگتے پانی میرے ہونٹ پتھر بن گئے
اس شخص کو پھر مشکیزہ لیئے کھڑا ہی دیکھوں

لوگ ڈرتے ہیں جانے کیوں مجھے ملتے سے
یہ سوچ کر دیر تلک میں آیئنہ ہی دہکھوں

محبت کا تعلق بس کچھ رہا اس طرح سے تنویر
وہ مجھے دیکھتا رہا اور میں دنیا ہی دیکھوں

Rate it:
Views: 427
16 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL