خود کو لے جا کے کسی دشت میں آباد کیا

Poet: دانیال حیدر جعفری By: دانیال حیدر جعفری, Islamabad

خود کو لے جا کے کسی دشت میں آباد کیا
پھر وہاں بیٹھ کے ہر وقت تجھے یاد کیا

کیا کہیں ہم کہ تیری یاد سے پہلے جاناں
تھے بہت شاد تیری یاد نے ناشاد کیا

راس آتے ہیں مجھے درد کہ میں نے جاناں
ہے تیرے درد سے ہر درد کو ایجاد کیا

پاس آ کر کیا انکارِ محبت اس نے
اک عجب طرز سے اس نے ہمیں برباد کیا

ہو کے آزاد بھی اس کا میں گرفتار رہا
اس نے پر کاٹ کے میرے مجھے آزاد کیا

ماہرِ ضبط تھا اک وقت میں حیدر لیکن
کون تھا جس نے اسے مائلِ فریاد کیا

 

Rate it:
Views: 148
03 Jun, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL