Add Poetry

خوش مزاجی کا دکھاوا بھی نہیں کر سکتے

Poet: آفتاب شکیل By: سلمان علی, Multan

خوش مزاجی کا دکھاوا بھی نہیں کر سکتے
ہم وہ کاہل ہیں جو اتنا بھی نہیں کر سکتے

وہ سناتے ہیں رہائی کے فریضے سب کو
جو رہا ایک پرندہ بھی نہیں کر سکتے

کتنے مجبور ہیں ہم عام سی شکلوں والے
خود کو ایجاد دوبارہ بھی نہیں کر سکتے

چاہتے ہیں جسے دشمن کی نواسی نکلی
اب تو ہم عشق ادھورا بھی نہیں کر سکتے

اس لیے بنتا نہیں طنز تماشے پہ مرے
یاں تو کچھ لوگ تماشہ بھی نہیں کر سکتے

جسم سانسو کی ستم گار روانہ سے میاں
ایسا بکھرا ہے اکٹھا بھی نہیں کر سکتے

Rate it:
Views: 312
07 Feb, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets