Add Poetry

خوشبؤوں کے سمندر اڑنے تو دو

Poet: Mubin Uddin Ansari By: Mubin Uddin Ansari, bhopal india

خوشبؤوں کے سمندر اڑنے تو دو
پھولوں کو پہلے خوب مسلنے تو دو

جرم کیے بغیر ہی مجرم ٹہرا دیا
صاحب ذرا واردات کرنے تو دو

نا کھولونگا انکا راز محفل میں لیکن
چہرے پر ذرا ہوائیاں اڑنے تو دو

نینوں سے یہ در پے کیے جاتے ہو وار
اتنے ظالم تو نہ بنو سنبھلنے تو دو

تشدد ہلاکت کے پیمانے ختم ہو جائیں گے
ذرا امن کی ہوا چلنے تو دو

سارے دل درد پل میں دور ہو جائیں گے
انعام لاٹری کا کھلنے تو دو

Rate it:
Views: 507
07 Jun, 2010
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets