خوشیاں دینے آئے تھےنم دیدہ کر گئے ایک زندہ دل انسان کووہ رنجیدہ کرگئے ہم تو پہلے ہی درد و غم کے مارے تھے ہم درد کےماروں کووہ اور شوریدہ کرگئے دو پل کےلیےمیری زندگی میں آئےتھے جاتے ہوئے اسے پہلے سے پیچیدہ کرگئے