خوف
Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIپہلے میرے خط کے اس نے
اک انجانے خوف سے ڈر کر
ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے
اب ایک حسیں احساس کے تابع
جس کا کوئی نام نہیں ہے
پچھلے کتنے ہی گھنٹوں سے
دروازے کی اوٹ میں چھپ کر
ٹکڑے جوڑ رہی ہے
More Sad Poetry
پہلے میرے خط کے اس نے
اک انجانے خوف سے ڈر کر
ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے
اب ایک حسیں احساس کے تابع
جس کا کوئی نام نہیں ہے
پچھلے کتنے ہی گھنٹوں سے
دروازے کی اوٹ میں چھپ کر
ٹکڑے جوڑ رہی ہے