خوف اور امید

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

رات بھر سوتا نہیں
اس خوف سے
کہ کوئی چرا نہ لے
میرے خواب
جو بنے ہیں میری
آنکھوں نے
پہروں جاگ کے
میں روشنی کی طرف
بڑھتا ہوں مگر
اک گہرا اندھیرا
میرے رگ و پے میں
اترتا ہے
میں جس کھڑکی سے
دیکھتا ہوں
روشنی دنیا کی
اس کمرے میں
گھپ اندھیرا ہے
میں سننا چاہتا ہوں
نغمے فضا کے
اک مہیب سناٹا
میرے احساس میں
اترتا ہے
ظلمت شب کے مارے
ہم لوگ
اس امید پر جیتے ہیں
سویرا تو ہر اک کے
آنگن میں اترتا ہے
چاند کسی کھڑکی سے
نظر آئے نہ آئے
سورج کا نور
تو ہر دراڑ سے چھلکتا ہے
گنوا کے امید کی کنجی
بھلا قسمت کا تالا
کھلتا ہے

Rate it:
Views: 584
24 Sep, 2009
More Life Poetry