Add Poetry

خون دل آنکھ سے جو جاری ہے

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 خون دل آنکھ سے جو جاری ہے
مہربانی یہ سب تمھاری ہے

پھر وہی میں ہوں، آہ و زاری ہے
پھر مرے دل پہ رات بھاری ہے

اپنی قسمت میں اشک باری ہے
صبر و تسلیم خو ہماری ہے

جسکو احساس تک نہیں میرا
اس ستمگر سے میری یاری ہے

تو نے نظریں اٹھا کے جو دیکھا
ہر طرف رسم میگساری ہے

بوٹ لیتے ہیں مست آنکھوں سے
انکی مستی میں ہوشیاری ہے

آدمی کو غرور لے ڈوبا
نوحہ زن آج انکساری ہے

شان رحمت بھی جوش میں آئی
قابل عفو شرمساری ہے

ناز اٹھواتے کل تلک ، تم تھے
آ گئی آج میری باری ہے

رند جس کے ہیں منتظر، وہ فقط
پیر مخانہ کی سواری ہے

لوگ حیراں مری غزل سے ہوئے
تذکرہ ہر زباں پہ جاری ہے

راز دل کر دیا سبھی افشا
واہ کیا خوب راز داری ہے

گلشن شعر خون سے سینچا
خوب رومی کی آبیاری ہے

Rate it:
Views: 405
09 Apr, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets