خُوشیاں بانٹتا رہا خُود غموں میں کھو گیا

Poet: پارسؔ سہیل By: Paaris Sohail, Faisalabad

خُوشیاں بانٹتا رہا خُود غموں میں کھو گیا
عجب شخص تھا جانے کیا سے کیا ہو گیا

اشکوں کی بہتی قطاروں سے ہمیشہ مگر
دل کی بنجر و ویراں زمیں کو بھگو گیا

کتنا نازک مزاج ، کتنا نرم دِل تھا مگر
غم ملے اتنے کہ بالآخر پتھر کا ہو گیا

عجیب ہی داستان رہی اُس کی عمر بھر
جیتا تو رہا مگر ، پستیوں میں کھو گیا

زندہ رہنے کی تمنا تو تھی اُس کو مگر
چُھپ کر کفن میں اَبدی نیند سو گیا

Rate it:
Views: 539
27 Sep, 2016