خیال آیا

Poet: UA By: UA, Lahore

پرانی شاعری کا آج پھر مجھ کو خیال آیا
پرانی ڈائری کا آج پھر مجھ کو خیال آیا

اٹھایا طاق کھولی ڈائری اس پہ نگاہ ڈالی
ایک بیتی کہانی کا آج پھر مجھ کو خیال آیا

تمہیں پہلی نظر میں دیکھنا اور دیکھتے جانا
نگاہوں کے تصادم کا آج پھر مجھ کو خیال آیا

وہ گھبراتے ہوئے ذرا ذرا ڈرتے ہوئے میرا
تمہارے پاس آنا آج پھر مجھ کو خیال آیا

اپنے دل کا ہر اک قصہ ڈائری میں لکھ دینا
ادھورا وہ فسانہ آج پھر مجھ کو خیال آیا

تمہیں ملنا تو چاہا تھا مگر ہم مل نہیں پائے
ہوا دشمن زمانہ آج پھر مجھ کو خیال آیا

اگر معلوم ہوتا کہ وقت ہم کو بھی دغا دے گا
تو ہم تنہا نہ ہوتے آج پھر مجھ کو خیال آیا

جنہیں ہم بھول نہ پائے انہیں کو بھول بیٹھے تھے
انہی بھولے ہوؤں کا آج پھر مجھ کو خیال آیا

Rate it:
Views: 687
18 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL