خیال آیا
Poet: UA By: UA, Lahoreپرانی شاعری کا آج پھر مجھ کو خیال آیا
پرانی ڈائری کا آج پھر مجھ کو خیال آیا
اٹھایا طاق کھولی ڈائری اس پہ نگاہ ڈالی
ایک بیتی کہانی کا آج پھر مجھ کو خیال آیا
تمہیں پہلی نظر میں دیکھنا اور دیکھتے جانا
نگاہوں کے تصادم کا آج پھر مجھ کو خیال آیا
وہ گھبراتے ہوئے ذرا ذرا ڈرتے ہوئے میرا
تمہارے پاس آنا آج پھر مجھ کو خیال آیا
اپنے دل کا ہر اک قصہ ڈائری میں لکھ دینا
ادھورا وہ فسانہ آج پھر مجھ کو خیال آیا
تمہیں ملنا تو چاہا تھا مگر ہم مل نہیں پائے
ہوا دشمن زمانہ آج پھر مجھ کو خیال آیا
اگر معلوم ہوتا کہ وقت ہم کو بھی دغا دے گا
تو ہم تنہا نہ ہوتے آج پھر مجھ کو خیال آیا
جنہیں ہم بھول نہ پائے انہیں کو بھول بیٹھے تھے
انہی بھولے ہوؤں کا آج پھر مجھ کو خیال آیا
More Sad Poetry







