خواب نگری، جو بنائی ہے بساؤں کیسے؟
نیند بھی مجھ سے خفا ہے، مناؤں کیسے؟
خوابوں کو تو منزل کا رستہ نہیں معلوم۔۔۔
جاگتی آنکھوں سے اب رستہ دکھاؤں کیسے؟
جل اٹھتے ہیں اشکوں کے جو دیپ سر شام
تو بتا پلکوں سے میں ان کو بجھاؤں کیسے؟
سخت پہرہ ہے دل پہ اسکی یادوں کا
اسے بھولنا بھی اگر چاہوں تو بھلاوں کیسے؟
اب تو ہر چہرہ ہی انجان سا لگتا ہے مجھے
میں اجنبیوں سے تعلق کو نبھاؤں کیسے؟
میرے جذبات کی آواز سے واقف نہیں کوئی
میں یہاں نغمہ حسرت سناؤں کیسے؟
میری تحریر کے اشعار ،ہیں بس خیال "ارم"
میں لوگوں کو یہ یقین دلاوں کیسے؟ ؟؟