Add Poetry

خیال ہے کیا اک سودا سر ء عام کرو گے

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد, پنجاب, پاکستان

خیال ہے کیا اک سودا سر ء عام کرو گے
لے کے محبت وفا میرے نام کرو گے

ہر صبح کسی پھول کی خوشبو کی طرح
چاند کی مثل روشن میری شام کرو گے

بسا کے رکھو گے اپنی نگاہوں میں سدا
میرے دل میں کیا تم قیام کرو گے

آتش ء عشق میں ہر لمحہ جلنا ہو گا
بولو کیا تم بھی یہ کام کرو گے

یہ تغافل یہ رقابت یہ بے اعنائی تیری
محبت کو کتنا تم بدنام کرو گے

کرو گے جب تم الفت میں خساروں کا حساب
خود کو لازم ہے کہ برسر ء الزام کرو گے

صرف ء نظر ممکن نہ رہے گا تم پر
میرا ذکر میرے بعد سر ء عام کرو گے

منتظر ہے بزم میں سخن ور عنبر
کب بات دل کی تم لب ء بام کرو گے

Rate it:
Views: 393
06 Mar, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets