خیالِ یار كی رعنائیاں میری توبہ
ہجومِ شہر كی تنہائیاں میری توبہ
نظر كا اٹھنے سے پہلے دوبارہ جھك جانا
كسی كے دام كی پنہائیاں میری توبہ
پلٹ كے دیكھا تو پتھرا گیا وجود میرا
گزشتہ عمر كی پر چھا ئیاں میری توبہ
حیاتِ تیرہ میں ہی عافیت رہی مسعود
چمكتی صبح كی رسوائیاں میری توبہ