خیمہ خواب کی طنابیں کھول
Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabadخیمہ خواب کی طنابیں کھول
قافلہ جا چکا ہے آنکھیں کھول
اے زمیں میرا خیر مقدم کر
تیرا بیٹا ہوں اپنی بانہیں کھول
ڈوب جائیں نہ پھول کی نبضیں
اے خدا موسموں کی سانسیں کھول
فاش کر بھید دو جہانوں کے
مجھ پر سر بستہ کائناتیں کھول
پڑ نہ جائے نگر میں رسم سکوت
قفل لب توڑ دے زبانیں کھول
More Sad Poetry







