داغ دل۔۔۔۔

Poet: Umar Farooq Umar By: Umar Farooq, Islamabad

وہ داغ دل جو چھپا لئے ہیں تمہیں دکھا کے میں کیا کروں گا
وہ غم جو دل میں بسا لئے ہیں تمہیں سنا کے میں کیا کروں گا

اپنی میت کو اپنے کاندھوں پہ لے کےتنہا رواں دواں ہوں
میں خود ہی کافی کفن دفن کو جہاں بلا کے میں کیا کروں گا

وہ ہم سفر جس نے راہ میں ہی الگ الگ کر لئے تھے رستے
وہ پھر سے مجھ کو اگر پکارے پلٹ کے آ کے میں کیا کروں گا

نہ گل ہی کھلتے ہیں اب چمن میں نہ کوئی نکہت نسیم میں ہے
ہے سونا سونا چمن ہی سارا چمن میں جا کے میں کیا کروں گا

ایک سوکھے شجر کے سائے میں خشک تنکوں کی میری کٹیا
آندھیاں بھی عروج پر ہیں ، دیا جلا کے میں کیا کروں گا

تیرے ہی اپنے گواہ ہیں سارے تیرے ہی قاضی تیرے شہر میں
عمر یہ ایساعدل ہے تیرا عدل بھی پا کے میں کیا کروں گا

Rate it:
Views: 843
04 Jun, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL