درد

Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabad

درد خود ہی بڑھتا ہے
خود ہی پلتا ہے
جنگلی بیل کی طرح
دل کی دیواروں سے
چپکا رہتا ہے
جب کانٹ تراش کریں
اس کے پتوں کی
تو اپنا ہی لہو
نیچے ٹپکتا ہے
پھر جذب ہو کر
اس کی جڑوں میں
اسی کی خوراک بنتا ہے
اور جب پھول کھلتے ہیں
اس بیل پر
جیون کا لمحہ لمحہ
پھول کی مانند کھلتا ہے
جب انسان چاہے کہ
کوئی لمحہ توڑ لے
تو کانٹا پہلے چبھتا ہے
اور درد
اسی لمحے میں لے جاتا ہے
جہاں انسان کا
سارا جیون گزرتا ہے

Rate it:
Views: 484
24 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL