درد

Poet: مِہر لیاقت گنپال By: Mehr Liaqat Gunpal, Multan


محبت درد ھے تو پھر یہاں بے درد کیوں کر ہیں
خدایا تیری بستی کے یہ موسم زردکیوں کر ہیں

طبیبِ ازل شافی ہے اگر تیری خدائی کا
تو نبضیں ڈوبتی ہیں کیوں یہ روگی فرد کیوں کر ہیں

اگر حاتم کی شاہی میں سخاوت ہے غریبوں پہ
تو پھر حاتم کی نگری کے یہ لنگرسرد کیوں کر ہیں

مرے ہیں باپ کے ہاتھوں کئی سہراب رستم سے
گرفتن مادرِ سولاں تخم میں مرد کیوں کر ہیں

جنم پتری مِہر تیری اگر ٹھاکر کے ہاتھوں میں
تو پھر بھگوان مندر میں گدائے گرد کیوں کر ہیں

 

Rate it:
Views: 559
18 Mar, 2016