فاصلے جدائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
درد آشنائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
نہ جچا پیار اپنانگاہ میں تیری
ساری خدائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
روگ مٹا دیتے تیرے سب ہی صنم
مسیحا نہ مسیحائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
چاہا تھا پلکوں میں چھپا لے تجھے
ہو ناداں رسوائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
مت پالو روگ محبت کا سمجھایا تھا بہت
بننا سودائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
ملتے ہو کیوں رقیبوں کو گلےہنس ہنس کے
بننا ہرجائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی