درد بے شمار...

Poet: اسد جھنڈیر۔۔۔ By: ASAD, mps

 درد بے شمار لیے بیٹھے ہیں
غم سا آزار لیے بیٹھے ہیں

عشق نے نکما کر دیا ہم کو
بس غم روزگار لیے بیٹھے ہیں

یاد آتا ھے کوئی ہمیں اپنا
دل بے قرار لیے بیٹھے ہیں

ایک غم ہو تو کوئی چارہ کیجیئے
غموں کے امبار لیے بیٹھے ہیں

نا خدائی کا اپنے دعوہ نہیں
ہاں مگر بیڑہ پار لیے بیٹھے ہیں

جب دل کو راس نہیں اپنے الفت
پھر کیوں بھار لیے بیٹھے ہیں؟

جس کے آنے کی امید نہیں
اسکا کیوں انتظار لیے بیٹھے ہیں؟

ڈر ھے ہم کو غم کی آندھی کا
دل اسلیئے کشا دار لیے بیٹھے ہیں

جینے کی امید چھوڑ کر اسد
موت کا انتظار لیے بیٹھے ہیں

Rate it:
Views: 1081
27 May, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL