درد بے شمار...
Poet: اسد جھنڈیر۔۔۔ By: ASAD, mps درد بے شمار لیے بیٹھے ہیں
غم سا آزار لیے بیٹھے ہیں
عشق نے نکما کر دیا ہم کو
بس غم روزگار لیے بیٹھے ہیں
یاد آتا ھے کوئی ہمیں اپنا
دل بے قرار لیے بیٹھے ہیں
ایک غم ہو تو کوئی چارہ کیجیئے
غموں کے امبار لیے بیٹھے ہیں
نا خدائی کا اپنے دعوہ نہیں
ہاں مگر بیڑہ پار لیے بیٹھے ہیں
جب دل کو راس نہیں اپنے الفت
پھر کیوں بھار لیے بیٹھے ہیں؟
جس کے آنے کی امید نہیں
اسکا کیوں انتظار لیے بیٹھے ہیں؟
ڈر ھے ہم کو غم کی آندھی کا
دل اسلیئے کشا دار لیے بیٹھے ہیں
جینے کی امید چھوڑ کر اسد
موت کا انتظار لیے بیٹھے ہیں
More Sad Poetry






