درد دل کو شفا نہیں ملتی

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

درد دل کو شفا نہیں ملتی
چارہ گر سے دوا نہیں ملتی

یہ تو ملتی ہے بس نصیبوں سے
مانگنے سے وفا نہیں ملتی

ان دریچوں کا کھولنا کیسا
جن سے تازہ ہوا نہیں ملتی

بے گناہوں کو قید و دار و رسن
مجرموں کو سزا نہیں ملتی

تیرے قدموں کو روک لے ایسی
میرے لب کو صدا نہیں ملتی

میں ہوں اک رات وہ ہوائے سحر
شب کو باد صبا نہیں ملتی

پھول گلشن میں کھل نہیں پاتے
جب موافق فضا نہیں ملتی

ماں کی ہستی اگر نہ ہو زاہد
تو کسی کی دعا نہیں ملتی

Rate it:
Views: 583
23 Oct, 2012