درد دل کی دوا دے کوئ

Poet: nosheen fatima abdulhaqq بقلم خود By: nosheen fatima abdulhaqq, jeddah saudi arab

درد دل کی دوا دے کوئی
مرے گناہوں کی سزا دے کوئی

مانند خزاں سوکھا یہ آنکھوں کا پیالہ
سوکھے پتوں کو ہوا دے کوئی

ڈھل جائے غموں کا تپتا سورج
مری خوشیوں کو صدا دے کوئی

مرگئے ارماں اندھیر نگری کے باسی بن کر
مرجھائے غنچوں کو فضا دے کوئی

قسمت کی لکیریں پلٹی میری
کھلتے نصیبوں کو دعا دے کوئی

ٹوٹا مرا دل ہے زخمی مری روح
مرہم مرے زخموں پہ لگا دے کوئی

سہمے نیند کے ظالم سپنوں سے ہم
نوشی ترے خوابوں کو دوبارہ بلا دے کوئی

Rate it:
Views: 868
15 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL