درد سے دل کو تڑپتا دیکھئے
چین ہم کو کب ہے ملتا دیکھئے
کر لیا ہم نے گریبان چاک اب
کوئی رفو گر کب ہے ملتا دیکھئے
جو رُکاطوفاں ہےسینےمیں میرے
کب ہے باہر یہ نکلتا دیکھئے
ہجرکی شب میں چراگوں سےمیرے
جسم کو کب تک سُلَگتا دیکھئے
خود ہوا کےرُخ پر ہم نےرکھ دی
دیپ دل کا آج بُجھتا دیکھئے