وفا کی داستان غم چلو تم کو سناتےھیں
جو دل پہ داغ ھیں اپنے وہ سب تمکو دکھاتے ہیں
سنو! نیندیں نہیں آتی، کہ دل بیتاب رہتا ھے
کبھی تتلی کے کچے رنگ کبھی جگنو ستاتے ھیں
کبھی جب شام ہوتی ھے اندھیروں سے خفا ھوکے
تیری یادوں کے مندر میں چراغ غم جلاتے ہیں