درد پھر جاگا، پرانا زخم پھر تازہ ہوا

Poet: Parveen Shakir By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

درد پھر جاگا، پرانا زخم پھر تازہ ہوا
فصلِ گُل کتنے قریب آئی ہے، اندازہ ہوا

صبح یوں نکلی، سنور کے جس طرح کوئی دُلہن
شبنم آویزہ ہوئی، رنگِ شفق غازہ ہوا

ہاتھ میرے بُھول بیٹھے دستکیں دینے کا فن
بند مُجھ پر جب سے اُس کے گھر کا دروازہ ہوا

ریل کی سیٹی میں کیسے ہجر کی تمہید تھی
اُس کو رُخصت کرکے گھر لَوٹے تو اندازہ ہوا

Rate it:
Views: 3074
23 Jun, 2009