Add Poetry

درد کا ابرِ ستم ہے کم ہے

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, Karachi

درد کا ابرِ ستم ہے کم ہے
دشتِ تشنہ میں جو نم ہے کم ہے

دھڑکنیں سانس ابھی لے لیتی ہیں
ابھی اس دل میں جو غم ہے کم ہے

آسماں دیکُھوں! مری وحشت کو
کُرہ ء ارض تو کم ہے کم ہے

جان کنی میں بھی بڑھا تیری طرف
جو مرا ایک قدم ہے کم ہے؟۔

وصلِ دائم کے لیے ہجرِ زمیں
تم سے جو عہدِ ارم ہے کم ہے

ہر گھڑی بول کے نشتر بخشیں
یہ جو اپنوں کا کرم ہے کم ہے!۔

کوئی ہتھیار نہیں پر عاشی
تیرے ہاتھوں میں قلم ہے کم ہے

Rate it:
Views: 298
27 Feb, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets