درد کا ہم سے دوستانہ ہے

Poet: ibn.e.raza By: ibn.e.Raza, islamabad

درد کا ہم سے دوستانہ ہے
زندگی غم کا تانا بانا ہے

اپنا ہنسنا تو اِک بہانہ ہے
مُسکراہٹ سے غم چھپانا ہے

چار و ناچار کھا رہے ہیں ہم
جو یہاں اپنا آب و دانہ ہے

عمر گزری ہے سوچتے جس کو
اب اُسی شخص کو بُھلانا ہے

غم مِٹانے کی ایک سعی سہی
اب مقدر تو آزمانا ہے

اُس کے پہلو میں بیٹھ کر اپنا
قصۂ غم اُسے سنانا ہے

لوگ اکثر یہ بات پوچھتے ہیں
کب تلک دُکھ سے جی لگانا ہے

آج تک اِس سے کون بھاگ سکا
موت ہی زیست کا ٹھکانہ ہے

ختم ہوگا یہ زندگی کے ساتھ
ہمنوا ، روگ یہ پرانا ہے

ٹھان لی ہے یہ دوستوں نے رضاؔ
بات بے بات دل دُکھاناہےچزچ

Rate it:
Views: 514
22 Apr, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL