درد کو درد سمجھتا ہوں ،دوا نہیں کہتا اپنی سزا سمجھتا ہوں،برا نہیں کہتا جانے کیا ہوا ہے تیری بےوفائی کو بھی میں بھول سمجھتا ہوں،خطا نہیں کہتا دیکھ سکے نہ سن سکے اس بت کو مٹی کا کھلونا سمجھتا ہوں،خدا نہیں کہتا