درد کی گہرائی کوئی کیا جانے
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadدرد کی گہرائی کوئی کیا جانے
 یہ عالم تنہائی کوئی کیا جانے
 
 روح جسم کے سانچے میں بند ہے
 حبس بے جا کی گھٹن کوئی کیا جانے
 
 دیکھتا ہوں دنیا کو حیرانی سے
 اس کھیل کا انجام کوئی کیا جانے
 
 اڑتے بادلوں میں چھپی بارشیں
 کب کہاں جا برسیں کوئی کیا جانے
 
 بیماری دل سمجھ آئے گی کس کو
 بات بات پہ دھڑکنا کوئی کیا جانے
 
 آتش گل سے جل گیا چمن تمام
 حسن کا فریب کوئی کیا جانے
 
 زندگی کس مشکل سے ہے گزر رہی
 میرا خدا جانے کوئی کیا جانے
More Sad Poetry







