درد کی گہرائی کوئی کیا جانے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

درد کی گہرائی کوئی کیا جانے
یہ عالم تنہائی کوئی کیا جانے

روح جسم کے سانچے میں بند ہے
حبس بے جا کی گھٹن کوئی کیا جانے

دیکھتا ہوں دنیا کو حیرانی سے
اس کھیل کا انجام کوئی کیا جانے

اڑتے بادلوں میں چھپی بارشیں
کب کہاں جا برسیں کوئی کیا جانے

بیماری دل سمجھ آئے گی کس کو
بات بات پہ دھڑکنا کوئی کیا جانے

آتش گل سے جل گیا چمن تمام
حسن کا فریب کوئی کیا جانے

زندگی کس مشکل سے ہے گزر رہی
میرا خدا جانے کوئی کیا جانے

Rate it:
Views: 1376
03 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL