درد کے پھول بھی کھلتے ہیں
Poet: aukhan By: aukhan, karachiدرد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں
زخم کیسے بھی ہوں کچھ روز میں بھر جاتے ہیں
اس دریچے میں بھی اب کوئی نہیں اور ہم بھی
سر جھکائے ہوئے چپ چاپ نکل جاتے ہیں
راستہ روکے کھڑی ہے یہی الجھن کب سے
کوئی پوچھے تو کہیں کیا کہ کدھر جاتے ہیں
نرم آواز بھلی باتیں مہذب لہجے
پہلی بارش میں ہی یہ رنگ اتر جاتے ہیں
درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں
زخم کیسے بھی ہوں کچھ روز میں بھر جاتے ہیں
More Sad Poetry








