درد ہی درد ہے اب میرے ہر طرف آنسوؤں کے ہیں طوفان اٹھے ہر طرف تیرے ملنے کا مجھ کو یقین بھی نہیں پھر بھی سانسوں نے ڈھونڈا تجھے ہر طرف