درداتنے زیادہ ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birminghamدرد اتنے زیادہ ہیں زیست کے افسانے میں
قلم بھی روتا ہے انہیں کاغذ پہ لانے میں
لوگ مصروف رہتے ہیں دلوں کودکھانےمیں
اب سچی محبت ملتی نہیں اس زمانےمیں
اپنے گریبان میں تو کوئی جھانکتا نہیں
لگےرہتےہیں دوسروں پہ انگلیاں اٹھانےمیں
انسان کیوں انسان سے خفا رہنے لگا ہے
کوئی برائی نہیں ہے ذرا مسکرانے میں
کچھ دنوں بعد اس کی سالگرہ آنےوالی ہے
اسےملنے چلا جاؤں گا اسی بہانے میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






