دردِ بے اماں

Poet: Saleem Ishrat Hashmi By: Saleem Ishrat Hashmi, Karachi, Pakistan

کوئی قصہ سوکھے پیڑوں کا
اک کہانی اُجاڑ وقتوں کی
کسی درد کی شاخ پراٹکی ہوئی
یا احساس کی ڈور سے لپٹی ہوئی
کوئ غزل اُلجھے شبھدوں کی
اک انی جسم کے پار ہوئی
کوئ صلیب سینے میں گڑ گئی
کوئ زخمُ روح کو چھو گیا
کوئ بات دل میں ہی رہ گئی

ہاں جھوٹ ہے سب
بس جھوٹ ہے یہ
کون درد یہ دلُ کا سہتا ہے
آنکھوں غم کی لڑی پرؤئے
جیون کون یوں کھیتا ہے
ان کالی ٹھٹھری راتوں میں
یاد کسی کو کرتا ہے

ہاں سچ یہُ بھی نہیں
سچ وہ بھی نہیں
یہ جو دل میں کبھی اُٹھتا ہے چمکتا ہے
بے سبب ہوگا وجہ کچھ بھی نہیں
کسی رہ کوئ تعلق یا یاد سے نسبت
اس درد کی قسمت میں ایسا کچھ بھی نہیں
کوئ نشتر کوئ مرہم یا کوئی چارہ گر
اس درد بے اماں کا مداوا کچھ بھی نہیں
 

Rate it:
Views: 916
01 Nov, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL