دریا کے کنارے پہ پیاسے کی طرح ہیں
سب عہد تیرے جھوٹے دلاسے کی طرح ہیں
جس دن سے دعاؤں میں تجھے مانگ رہا ہوں
لگتا ہے میرے ہاتھ بھی کاسے کی طرح ہیں
آنکھوں کے پیا لوں سے چھلکتے ہوئے آنسو
روداد محبت کے خلاصے کی طرح ہیں
کیونکر نہ بھلا ان کو میں سنبھالتا واثق
اپنوں کے زخم بھی تو اثاثے کی طرح ہیں