خیالوں کے دریچوں میں اسے ڈھونڈ رہا ہوں
بیتے ہوئے دنوں کی جفا ڈھونڈ رہا ہوں
یادوں کی بارات ھے اور میں ہوں تنہا
بھولی ہوی باتوں کا مزا ڈھونڈ رہا ہوں
وہ لمحہ جو دامن میں خوشبو بکھر گیا
گلشن میں اسی پھول کا پتہ ڈھونڈ رہا ہوں
کہتے ہیں کہ فصل بہاراں ہے چمن میں
خزاں میں جیسے بلبل کی سدا ڈھونڈ رہا ہوں
ماضی کی یادیں پھر سوچوں میں ڈھلی ہیں
ناکام الفت کا صلہ ڈھونڈ رہا ہوں