دریچے
Poet: jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiخیالوں کے دریچوں میں اسے ڈھونڈ رہا ہوں
بیتے ہوئے دنوں کی جفا ڈھونڈ رہا ہوں
یادوں کی بارات ھے اور میں ہوں تنہا
بھولی ہوی باتوں کا مزا ڈھونڈ رہا ہوں
وہ لمحہ جو دامن میں خوشبو بکھر گیا
گلشن میں اسی پھول کا پتہ ڈھونڈ رہا ہوں
کہتے ہیں کہ فصل بہاراں ہے چمن میں
خزاں میں جیسے بلبل کی سدا ڈھونڈ رہا ہوں
ماضی کی یادیں پھر سوچوں میں ڈھلی ہیں
ناکام الفت کا صلہ ڈھونڈ رہا ہوں
More Sad Poetry






