دست بردار زندگی سے ہوا

Poet: کاشف حسین غائر By: Faizan, Peshawar

دست بردار زندگی سے ہوا
اور یہ سودا مری خوشی سے ہوا

آگہی بھی نہ کر سکی پورا
جتنا نقصان آگہی سے ہوا

میں ہوا بھی تو ایک دن روشن
اپنے اندر کی روشنی سے ہوا

زندگی میں کسک ضروری تھی
یہ خلا پر تری کمی سے ہوا

دل طرفدار ہجر تھا ہی نہیں
اب ہوا بھی تو بے دلی سے ہوا

شور جتنا ہے کائنات میں شور
میرے اندر کی خامشی سے ہوا

کیسا منصب ہے آدمی کا کہ رب
جب مخاطب ہوا اسی سے ہوا

پیڑ ہو یا کہ آدمی غائرؔ
سر بلند اپنی عاجزی سے ہوا

Rate it:
Views: 425
20 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL