Add Poetry

دسترس میں نہ ہوں حالات تو پھر کیا کیجئے

Poet: سید مجتبیٰ داودی By: سید مجتبیٰ داودی, Karachi

دسترس میں نہ ہوں حالات تو پھر کیا کیجئے
وقت دکھلائے کرشمات تو پھر کیا کیجئے

صاحِبِ وقت ہیں جو ان کی طبیعت چاہے
ظلم کو کہہ دیں مکافات تو پھر کیا کیجئے

ہم نے رو لیں ہیں گہر اشک ندامت کے بہت
ہوں نہ منظور یہ سوغات تو پھر کیا کیجیے

ہم نے برتا ہے رویوں کو عبادت کی طرح
جرم بن جائے مناجات تو پھر کیا کیجئے

تیرگئ غم ہستی کا تسلسل ٹوٹے
چلیے یہ کٹ بھی گئی رات تو پھر کیا کیجئے

زندہ رہنے کے لیے شرط تحمل ٹھہری
اس پہ قائل نہ ہوئی ذات تو پھر کیا کیجئے

زیست کے لمحوں رکھا ہے سجا کر شاعر نے
مانگ لے کوئی حسابات تو پھر کیا کیجئے
 

Rate it:
Views: 35
18 Dec, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets