Add Poetry

دسمبر جاتے جاتے بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

امنگوں سے بھرا موسم ذہن میں گھوم جاتا ہے
دسمبر جاتے جاتے پھر نئی وحشت جگاتا ہے

جسے مٹھی میں بھر کے ہم مقدر سے الجھتے تھے
وہی تارا میری آنکھوں میں اکثر ٹمٹماتا ہے

جو تیرے وصل میں گزرے ۔ انہی لمحات کا جادو
غم دوراں کے جنجھٹ سے مجھے اب بھی بچاتا ہے

میری بیتاب نظروں کی تپش کی تاب نہ لا کر
اتر کر چاند زینوں سے میرے آنگن میں آتا ہے

کبھی پتہ کوئی ٹوٹے جو شاخ نخل سے کٹ کر
تو سینے میں دھڑکتا دل سہم کر ٹھہر جاتا ہے

ترنم سے کہیں بڑھ کر تیرے لہجے کا دھیما پن
قسم تیری ۔ تکلم کو ابھی تک گدگداتا ہے

وہ جسکی ٹہنیوں پہ رات دن طائر چہکتے تھے
وہ برگد کا شجر اب بھی گئے پل کو بلاتا ہے

ٹھٹھرتی شام میں موتی کی صورت دمکتا چہرہ
میری سانسوں کے ماتھے پر ابھی تک جگمگاتا ہے

Rate it:
Views: 715
27 Dec, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets