دسمبر جانے والا ہے‎ ‎اب وہ نہيں آنے والا ہے

Poet: Neelam By: Neelam, Lahore

دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
ٹھنڈی برف پر بيٹھ كر تم
خود كو كيوں جلاتی ہو
گھٹ گھٹ كر جيتی ہو
خود كو يوں تڑپاتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
اس كی ياد كا ماتم تم
روز يوں ہی مناتی ہو
چھپ چھپ كر روتی ہو
خود كو يوں گنواتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
برف كے شہر ميں رہتی ہو
سرد ہواؤں كو سہتی ہو
محبت غم ميں بہتی ہو
پل پل ميں تم مرتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے
زرد سے چہرے ميں رہتی ہو
كسی سے كچھ نہيں كہتی ہو
كيوں خود كو يوں گراتی ہو
تم بھول كيوں نہيں جاتی ہو
دسمبر جانے والا ہے
اب وہ نہيں آنے والا ہے

Rate it:
Views: 1291
20 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL