دعاؤں کا صلہ ہو تم

Poet: رضا علی مکرم By: razaali, Azamgarh

نہ جانے کون سی دعاؤں كا صلہ ھو تم
مغموم دل كى شايد آخری دوا ھو تم

جو کرتا تھا شب و روز التجا خدا سے
چشم نور حیات کی کامل دعا ھو تم

گوارہ کیسے ھو تم سے ایک پل دوری
جزبٔیے دل کی اٹھتی ھوئ صدا ھو تم

نغمۂ حُسنے رضٓا لکھکر مسکراتا رھا قلم
خیالے اشعار و فکر سے کب جدا ھو تم
 

Rate it:
Views: 553
19 Apr, 2017