دعاؤں کی گھڑی ہے
Poet: Chohan By: M Yasir Chohan, karachi کیوں آنکھ میں بہتے ہوئے اشکوں کی لڑی ہے
چپ رہ میرے ہم وطن قیامت کی گھڑی ہے
ہوتا ہے کچھ گمان سا میدان حشر کا
ہر ایک مسلمان کو بس اپنی پڑی ہے
مٹ جائے میرا دیس یہ حالات بنا کر
اطراف کی ہر قوم تماشے میں کھڑی ہے
پھر سرخ سرخ ہے میرے دریاؤں کا پانی
لگتا ہے کہیں خون کی برسات پڑی ہے
ان ظالموں کو جڑ سے مٹا دے اے میرے رب
سب ہاتھ اٹھاؤ کے دعاؤں کی گھڑی ہے
More Sad Poetry






