Add Poetry

دعائے سالِ نو

Poet: Ishtiaq Ahmed By: Ishtiaq Ahmed, Gilgit

 سالِ نو میں چار سو مہر و وفا اور پیار ہو
سوچ انسانی لیے یا رب ہر اک بیدار ہو

فاختا ئیں گُنگُنائیں گُن ہمیشہ امن کے
صبحِ نو میں نورِ و حدت کا ہمیں دیدار ہو

فتنہ و رنجش کے اندھیر وں سے مِل جائے نجات
ظلمت و جبر و ستم سے پاک یہ سنسار ہو

خونِ ناحق سے نہ ہو رنگین اپنا یہ چمن
امن و خوشحالی سکوں والا مرا گلزار ہو

محورِ ذات و قابیلے سے نکل کر روز و شب
خدمتِ انساں کے جذبے سے ہر اک سرشار ہو

ہو تخیّل نوجوانوں میں ہمیشہ ہی بلند
اور وجدان و فہم انکے گلے کا ہار ہو

’’ میں‘‘ کی دنیا سے نکل کر ’’ہم‘‘ کو اپنائیں سبھی
جاگزیں قلب و جگر میں جذبہ ء ایثار ہو

اپنی دھرتی سے عقیدت ماں کی صورت ہو ہمیں
اور اس سے ہم سبھی کو اک روحانی پیار ہو

اہلِ دل اہلِ نظر ہوں ملک کے سارے مکیں
حکمت و کردار والا قوم کا سردار ہو

بھول کر نفرت ، عداوت ہر کوئی دھرتی میں یاد ؔ
ایک دوجے کے رفیق و ہمدم و غم خوار ہو

Rate it:
Views: 528
04 Jan, 2013
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets