دل

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

دل کو درکار ہے تیری ذات سے جدائی اب
ناراض ہے ہم سے ہم بھی اور خدائی اب

ساری عمر گزار دی بے کار سوچومیں
کہاں سے دیں ضمیر کو کوئی کمائی اب

ارادہ بنا لیا ہے تجھ سے جدا ہونا ہے تو
کیوں کر دیں تم کو کوئی بھی صفائی اب

سب نے تھوڑا تھوڑا دیا پیار سے ہمیں
بن چکا ہے زہر زندگی میری اور دوائی اب

زندگی قید کی صورت ،میں انتظار میں ہوں
کنول کب ہو گی اس پنجرہ سے رہائی اب

 

Rate it:
Views: 755
19 Jun, 2013