دل
Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachiدل کو درکار ہے تیری ذات سے جدائی اب
ناراض ہے ہم سے ہم بھی اور خدائی اب
ساری عمر گزار دی بے کار سوچومیں
کہاں سے دیں ضمیر کو کوئی کمائی اب
ارادہ بنا لیا ہے تجھ سے جدا ہونا ہے تو
کیوں کر دیں تم کو کوئی بھی صفائی اب
سب نے تھوڑا تھوڑا دیا پیار سے ہمیں
بن چکا ہے زہر زندگی میری اور دوائی اب
زندگی قید کی صورت ،میں انتظار میں ہوں
کنول کب ہو گی اس پنجرہ سے رہائی اب
More Sad Poetry






