تو تو اب ماضی کے پردے میں چھپا رہتا ہے میرے آنگن میں کوئی اور کھلا رہتا ہے سچ اگر پوچھو تو تجھ سے بھی ہے اچھا سگریٹ دل جلاتا ہے مگر لب سے لگا رہتا ہے