جرم آنكھوں كا تھ
الزام ٹھہرا دل پر
روتی رہيں آنكھيں
تڑپتا رھا دل
دل ايسا كافر كہ
جب بنا منصف
گواہ بھی اسی كا تھ
وكيل بھی اسی ك
كٹہرے ميں مجرم كی
کھڑی ميری رو ح تھی
سزا ملی رو ح كو
سولی پہ لٹكايا جائے
چل ديا وہ زندگی كی عدالت سے
سب فيصلے اسی كے حق ميں تھے
كہ ثابت يہی ھو
بے گناہ تھا وہی
ذات ريزہ ريزہ ھو كر
سو ٹكڑوں ميں بٹ گئی
كٹہرے ميں محبت كی
رو ح ھوئی پرواز
آئندہ نہ مانگے گ
اے دل
تجھ سے كوئی بھی انصاف