دل تو جلتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

وہ یہ سمجھے کہ میں نے ان کو بھلا ڈالا ہے
بھول کر ان کو اپنے دل کو جلا ڈالا ہے

دل تو جلتا ہے ان کی یاد کے شراروں سے
ان کی یادوں نے دل کو آگ بنا ڈالا ہے

رخ روشن کی روشنی مجھے اکسیر ہوئی
میرا وجود جیسے نور سے بھر ڈالا ہے

آسمان دل پہ ستارے سے جگمگانے لگے
بقعہء نور میرے دل کو بنا ڈالا ہے

جدائی کا اکیلا پن مجھے تنہا نہ کر پایا
ویرانہ دل کا ان کی یاد نے محفل بنا ڈالا

پیاسے دل کے صحرا کو شبنم جیسی آنکھوں نے
سیراب کر کے گویا بحرو سمندر بنا ڈالا

ظلمت ہجر بھی دل کو تاریک نہ کر پائی
ستاروں جیسی آنکھوں نے اسے روشن بنا ڈالا

Rate it:
Views: 538
23 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL