دل تو دردِ جان سےاُٹھا ہے
روح بتا آخر کہ تُو کیا ہے؟
یوں کیارونےسےاب ہوحاصل
ہم نےخوداس راہ کو چَُنا ہے
زورکس کاچل رہاہےاس پر؟
دل نےچاہا جو وہی کیا ہے
اب کہاں حسرت رہی مجھےکوئی
اب کہ چشمِ دید ہی سیاہ ہے
مسئلہ کوئی بھی نہیں اصل میں
بس یہی اک جان مسئلہ ہے