دل تو ہے دل

Poet: umair mahar By: umair mahar, mandi bahauddin

دل تو ہے دل دیا نہیں کرتے لوگوں
یونہی ہر شام پیا نہیں کرتے لوگوں

آج مہ خانے میں بڑی رونق ہے یاروں
ایسی حالت میں چپ رہا نہیں کرتے لوگوں

آج بچھڑنے کی بات کیوں کرتے ہو اے دوست
خود کو خود سے یوں جدا کیا نہیں کرتے لوگوں

عشق ملتا ہے کہ جس کے مقدر میں ہو
کسی کو یونہی الزام دیا نہیں کرتے لوگوں

وہ جو مرتا ہے کسی اور پہ تو مرنے دو عمیر
یونہی کسی کو پریشان کیا نہیں کرتے لوگوں

Rate it:
Views: 813
24 Feb, 2008